Monday, October 15, 2012

معاشرے کی ذمہ داری، دینار و قنطار کی حفاظت




معاشرے کی ذمہ داری، دینار و قنطار کی حفاظت 

اللہ تعالی ہماری توجہ اس بات پر دلاتے ہیں کہ ایک فلاحی ریاست میں دینار و قنطار کی حفاظت کے قوانین کی ضرورت ہے دیکھئے 

سورۃ آل عمران:2 , آیت:75 اور اہلِ کتاب میں ایسے بھی ہیں کہ اگر آپ اس کے پاس مال کا ڈھیر امانت رکھ دیں تو وہ آپ کو لوٹا دے گا اور انہی میں ایسے بھی ہیں کہ اگر اس کے پاس ایک دینار امانت رکھ دیں تو آپ کو وہ بھی نہیں لوٹائے گا سوائے اس کے کہ آپ اس کے سر پر کھڑے رہیں، یہ اس لئے کہ وہ کہتے ہیں کہ اَن پڑھوں کے معاملہ میں ہم پر کوئی مؤاخذہ نہیں، اور اﷲ پر جھوٹ باندھتے ہیں اور انہیں خود (بھی) معلوم ہے

تاکہ کوئی سِکوں اور سیکیوریٹیز کے معاملے میں دھوکہ نہ دے سکے۔ اجتماعی قانون ساز ادارے باہمی مشاورت سے اس بارے میں قوانین بنا سکتے ہیں۔ کچھ لوگ معصوم لوگوں کو علم نہ رکھنے اور ناواقفیت کی بنا پر دھوکہ دیتے ہیں اور جواز یہ پیش کرتے ہیں کہ ان معصوموں کو علم ہونا چاہیے تھا۔ یہ دولت تو انہوں نے اپنے کم علمی اور بیوقفی سے گنوائی ہے، ان معصوموں کو پتہ ہونا چاہیے تھا، گو کہ یہ لوگ صریح دھوکہ دیتے ہیں لیکن کہتے یہ ہیں کہ ہم کیا کریں کہ کوئی کم علمی کے باعث اور ناجانتے ہوئے دھوکہ کھا گیا، اس کا مؤاخذہ اللہ تعالی تھوڑی لیں گے۔ اللہ تعالی اس طرف ہماری توجہ دلاتے ہیں تاکہ ہم اسلامی فلاحی ریاست کے نظام میں ضرورت کے مطابق قوانین باہم مشاورت سے بنا سکیں 

والسلام،

0 comments: